تعارف بانی جامعہ اسلامیہ

مولد :عکسِ سلف صالحین، آبروئے محققین ، باعمل عالمِ دین ، مفسر قرآن ، محقق دوراں، حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جلال الدین قادری 3 ضلع گجرات تحصیل کھاریاں کے ایک نواحی گاؤں (چوہدو) میں یکم جمادی الاخریٰ ۱۳۵۷ ؁ھ/ ۲۹ جولائی ۱۹۸۸ ؁ء کو تولد ہوئے-آپ کے والد بزرگوار مولانا خواج دین مجددی 3 درویش منش اور متقی شخصیت تھے۔

ابتدائی تعلیم: آپ 3نے ناظرہ قرآن مجید اور ابتدائی کتب اپنے تایا جان مولانا فضل دین 3 سے پڑھیں۔
اعلی تعلیم :حضور مفسر قرآن 3 نے دیگر اساتذہ کرام سے درسِ نظامی کی تکمیل کے بعد ۱۳۸۰ ؁ھ / ۱۹۶۰ ؁ء میں محدثِ اعظم پاکستان ابوالفضل مولانا محمد سردار احمد قدس سرہ العزیزسے کتب احادیث پڑھیں۔ اسی سال رمضان المبارک میں وزیر آباد میں شیخ القرآن حضرت علامہ عبدالغفور ہزاروی 3اور استاذ الاساتذہ حضرت مولانا محب النبی 3 سے قرآن مجید کی تفسیر پڑھی اور تفسیر کی اجازت حاصل کی۔
شرفِ بیعت : ۸ محرم الحرام ۱۳۸۰ ؁ھ / ۲۲ جون ۱۹۶۱ ؁ء کو حضرت محدثِ اعظم پاکستان کے دستِ اقدس پر سلسلہ قادریہ میں بیعت ہوئے۔
شرفِ خلافت: رمضان المبارک ۱۳۸۴ ؁ھ/ اپریل ۱۹۶۵ ؁ء میں حضرت مفتیِ اعظم ہند ،شہزادۂ اعلیٰ حضرت، حضرت مولانا محمد مصطفی رضا خان قدس سرہ نے اوراد و اشغال تمام میں سلاسل اور حدیث کی سند عطا فرمائی۔
تصانیف: حضور مفسر قرآن 3 نے کئی ایک موضوعات پر گرانقدر تصانیف فرمائی ہیں۔ آپ کے تحقیقی کارناموں کی ایک جھلک ملاحظہ ہو
* تفسیر احکام القرآن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔7 جلدیں
* تذکرہ محدثِ اعظم پاکستان۔۔۔۔۔۔2جلدیں
* نوادراتِ محدث اعظم پاکستان۔۔۔2جلدیں
* خطبات آل انڈیا سنی کانفرنس
* تاریخ آل انڈیا سنی کانفرنس
* امام احمد رضا کا نظریہ تعلیم
* امام احمد رضا کا نظریہ سائنس
* امام احمد رضا اکابر کی نظر میں
* فتاوی رضویہ کی اولین اشاعت
* فتنۂ قادیانیت
* اسلامی تعلیمی پالیسی پر ایک نظر
* ابوالکلام آزاد کی تاریخی شکست
* چودھویں صدی کے مجدد (تقدیم و تحشیہ )
* جمعیت العلماء ہند اور احرار کے نام کھلی چٹھی
قیام جامعہ اسلامیہ : آپ 3نے اپنی حیاتِ مستعار میں جہاں تصنیف و تالیف کی صورت میں علم کے موتی بکھیرے وہاں علم کی پیاس بجھانے کے لئے ایک عظیم الشان دینی، مذہبی ادارے کی بنیاد رکھی جو جامعہ اسلامیہ کے نام سے موسوم ہوا ۔ جو آپ کی عظیم یادگار ہے۔